
Taj Mahal
This page is about Taj Mahal - Ehsan Danish legendary poem and a literary masterpiece. Taj Mahal - The monument built by Emperor Shah Jahan - is the epitome of eternal love and a symbol of intensity of emotions carved in marble. Ehsan Danish had creatively presented his thought and feelings while maintaining literary craftsmanship and loftiness of diction and style. We would really appreciate if you share this page with the world !!!

تاج محل
مری طویل خموشی سے بدگمان نہ ہو
ہے لاجواب زمانے میں تاج کی تعمیر
کمال فن ہے کہ مر مر کی بے مسام سلیں
لیے ہوئے ہیں چراغان طور کی تنویر
فضائیں بول رہی ہیں کہ سنگ سازوں نے
زمیں پر کھینچ کے رکھ دی ہے عرش کی تصویر

مگر نہ جانے تجھے بھی دکھائی دیتی ہے
جلی حروف میں دیوار و بام کی تحریر
شکوه و جاہ سے اے فر قیصر ہشیار
ہے بیکسی ترے خواب جمیل کی تعبیر
جو شعر و نغمہ و صورت گری پر مائل ہے
ہے جس کا حسن سماعت رباب و رقص و نفیر
نقوش قصر و چمن کو جو زندگی سمجھے
به زعم خویش کمر سے جو کھول دے شمشیر
بہت قریب زمان زوال ہے اس کا
خیال و خواب سے ماہر مال ہے اس کا
